۔ میک اپ بیوٹی پارلر خواتین کے لیے ٹوٹکے ۔
متعلقہ سرخ گلابی ہونٹ چہرے کی جلد کی صفائی کے ستاتھ ساتھ خواتین کی یہ بھی خواہش ہوتی ہے کہ ان کے ہونٹ سرخ ہوں ۔ پلکییں لمبی اور گھنی ہوں ، بال لمبے ہوں ، یہ سب چیزیں چہرے کے حسن میں اضافہ کریت ہیں ، صاف و شفاف جلد پر لمبی پلکیں اور گلابی ہونٹ حسن کو دوبالا کر تے ہیں ۔ آئیے ہم آپ کو بتائیں کہ آپ اپنے ہونٹوں کو کس طرح گلابی کر سکتے ہیں ۔ لیکن سب سے پہلی بات یہ ہے کہ خواتین کو لب اسٹک اگر استعمال کرنا ہو تو ہمیشہ کسی اچھی کمپنی کی لب اسٹک خریدیں ، سستی اور غیر معیاری لب اسٹک آپ کے ہونٹوں کو خراب کر دیں گے اور اس بات کا خیال رکھیں کہ لب اسٹک رات کو سونے سے پہلے اتار لیں ورنہ اس سے بھی ہونٹ کالے پڑنے لگتے ہیں ۔ اگر آپ کو اپنے چہرے کو خوبصورت رکھتا ہے تو رات کو سونے سے پہلے چہرے پر میک اپ بالکل نہ رہنے دیں ۔کسی اچھے صابن سے منہ دھو کر خشک کر لیں اور کوئی بھی کریم ، لوشن وغیرہ جو گھر پر ہی تیار کی گئی ہو یا پھر دودھ کی بالائی چہرے پر لگائیں ۔ اگر آپ میک اپ اتارے بغیر ہی سو جائیں گے تو اس سے آپ کے چہرے جلد خراب ہو جائے گی اس لئے سونے سے پہلے میک اپ اتارنا بہت ضروری ہے۔ آیئے اب ہم آپ کو ہونٹ گلابی کرنے ترکیبیں بتاتے ہیں ۔ (١) رات کو سونے سے پہلے ویسلین ہونٹوں پر لگا کر سونا چاہیے ۔ اس سے ہونٹ سرخ ہو جاتے ہیں ۔ (٢) روزانہ رات کو سونے سے پہلے زعفران کے دو تین جو لے کر پانی میں بھگو کر ہونٹوں پر لگائیں اور پانچ دس منٹ بعد دھو لیں ۔ (٣) پسی ہوئی پھٹکری ، گلاب کا عرق اور چار قطرے لیموں کا رس لیں ۔ تینوں کو ملا کر ہونٹوں پر لگا ئیں ، ہونٹ سرخ ہو جائیں گے ۔ (٤) تھوڑی سی بالائی میں چند قطرے لیموں کا عرق ملا ہونٹوں پر لگائیں ہونٹ سرخ ہو جائیں گے ۔ (٥) پھٹکری اور گلیسرین ملا کر لگانے سے بھی ہونٹ خوبصور ت ہو جاتے ہیں ۔ (٦)سردیوں میں اکثر ہونٹ پھٹ جاتے ہیں اس لیے گائے کا کچا دودھ روزانہ ہونٹوں پر لگائیں ۔ (٧) ٹماٹر کاٹ کر ہونٹوں پر ملنے سے ہونٹوں کی سیاہی دور ہو جاتی ہے ۔ (٨) لیموں کے چھلکے کو ہونٹوں پر رگڑنے سے ہونٹوں کی سیاہی دور ہو جاتی ہے ۔ (٩) گلا ب کی پتیوں کو پیس کر دودھ میں ملا لیں اور انہیں اچھی طرح ملا لیں اور انہیں اچھی طرح مکس کر کے ہونٹوں پر لگائیں ۔ Labels: خواتین سے متعلقہ اخروٹ بادام سے نیچرل فریگرینس،اور کلر فری صابن کی چاکیاں ا ھوم میڈ سوپ فور نیچرل گلو اجزاء نیچرل فریگرینس،اور کلر فری صابن کی چاکیاں ایسنینشیل آئیل کھانے کا رنگ اخروٹ بادام وٹامن ای آئل ترکیب: صابن کی چاکیوں کو بلینڈر میں گریٹ کر لیں پھر ایک برتن لیں اور اس مٰں پانی اُبال لیں، اب ایک شیشےکے پیالے سے اوپر سے ڈھک دیں،توڑا سا باداموں کا تیل برتن میں لیں، اور اس میں صابن شامل کردیں، اب دوسرے برتن میں سے پانی لیں اوس صابن میں شامل کر دیں،یہاں تک کہ صابن پیسٹ میں بدل جائے،پھر اس میں باقی اجزا تیل، رنگ اور وٹامن ای ملا لیں، اب ٹھنڈا ہونے پر جیسی چاہیں ویسی شکل میں ڈھال لیں،اور ویکس پیپر میں 2 دن تک کھلی ہوا میں رکھ چھوڑیں۔۔۔۔ ,,,,,,,,,,, روز پیٹل سوپ اجزاء 12 کپ گلیسرین سوپ بیس گلاب کی پتیاں 20 ڈراپس آف سینٹ آف یور چوائیس ترکیب: آدھا کپ گلیسرین سوپ بیس پگھلا لیں،جب پگھل جائے تو اس مٰ 20 قطرے کوئی بھی سینٹ اچھی خوشبو کے لئیے ملا لیں۔ فالتو صابن ہٹا لیجئیے ، اور گلاب کی پتیاں ایک ویکس پیپر پہ خشک ہونے کے لئیے پھیلا دیجئیے،جب وہ خشک ہونے لگیں تو آرام سے تو ان کو صابن پہ الٹ دیجئیے کہ کہیں وہ صابن کی تہہ میں نہ دب جائیں۔ ,,,,,,,,,,, پیچ ونیلا سوپ اجزاء ایک وائٹ گلیسرین سوپ بیس ایک چائے کا چمچ چینی آدھا چائے کا چمچ نمک ایک چائے کا چمچ روغن بادام کا تیل ایک چائے کا چمچ ونیلا پیچ خوشبو کا تیل ہدایات سب سے پہلے دو اُبال دے کہ سوپ بیس کو پگھلا لیں۔ پھر آگ سے اتار لیں پھر اس میں روغن بادام اور خوشبو کا تیل ملا دیں۔ پھر اس کو اچھی طرح ہلائیں کے آمیزہ آپس میں اچھی طرح تحلیل ہو جائے، پھر اسکو سانچے میں ڈال دی اور ہلکا سا الکوہل کا چھڑکاؤ کر دیں۔ سانچے سے نکالنے کے بعد اسکو خشک ہونے کے لئیے 48 گھنٹوں تک رکھیں۔ اسکے بعد من پسند ریپنگ کر کہ محفوظ کر لیں Email This Labels: خواتین سے متعلقہ دودھ اور شہد آپ کی جلد کو شاداب بنائے اجزاء 14 کپ شہد 14 کپ پاؤڈرڈ اور ھول ملک ترکیب: گرم پانی میں تمام اجزاء لا دیں،دودھ اور شہد آپ کی جلد کو شاداب بنائے گا،اور جلدتروتازہ رہے گی۔ Labels: خواتین سے متعلقہ چکنی جلد کی صفائی کے لیے اورجب میں بیمار ہوتا ہوں تو وہ( اللہ ) مجھے شفا دیتا ہے ایک لیموں کا چھلکا پیس کر اس میں ایک چائےکا چمچ گلیسرین اور ایک چمچ عرق گلاب ملا کر کریم تیار کر لیں۔ رات کو سونے سے پہلے پھٹی ہوئی ایڑیوں پر لگا کر صبح پیر دھو لیں۔ پھٹی ہوئی ایڑیاں ٹھیک ہو جائیں گی۔ چکنی جلد کی صفائی کے لیے ایک لیموں کے رس میں ایک کھانے کا چمچ بیسن اور دو چائے کے چمچ عرق گلاب ملا کر ماسک بنا لیں اور چہرے پر لگا کر 10 منٹ بعد دھو لیں۔ ایک لیموں کے رس میں ایک چائے کا چمچ شہد ملا کر ماسک بنا لیں۔ اور گرمی کے موسم میں دھوپ سے پڑ جانے والے نشان پر لگائیں۔ تھوڑے دنوں میں نشان ہٹ جائیں گے۔ لیموں کی چھلکوںکو پیس کر اس میں روغن بادام یا پیٹرولیم جیلی ملا کر آنکھوں کے گرد لگائیں اور چند منٹ مساج کریں۔ پھر ململ کے کپڑے کو عرق گلاب میں بھگو کر اس سے صاف کر لیں۔ آنکھوں کے گرد پڑی جھریاں ختم ہو جائیں گی۔ گرمیوں میں چھرے کی چکنائی ختم کرنے کے لیے تھوڑے سے بیسن میںلیموں کا رس ملا کر ماسک بنا لیںاور میک اپ سے 15 منٹ پہلے لگا لیں۔ پھر عرق گلاب سے دھو کر میک اپ کریں اس طرح میک اپ ذیادہ دیر تک قائم رہے گا۔ ناک سے سیاہ کیلوں کی صفائی کے لیے کسی بھی کولڈ کریم سے مساج کریں پھر اسے روئی سے صاف کر لیں۔ اب لیموں کے رس دار چھلکے کو ناک پر آپستہ آہستہ رگڑیں اور کیلوں کو دبا کر نکال لیں۔ اس طرح آسانی سے نکل آئیں گے۔ اگر رنگ کالا ہو تو 2 چمچ بیسن میں 1 چمچ ہلدی اور تھوڑا سا لیموں کا رس ملا کر ماسک بنا لیں اور چہرے پر لگائیں۔ 10-15 منٹ بعد دھو لیں۔ Labels: خواتین سے متعلقہ مرد وخواتین کے پاؤں کي تندرستي اور خوبصورتي کے لئے پاؤں کي تندرستي اور خوبصورتي کے لئے صيح ناپ کا جوتا پہنيں، غلط ناپ کا جوتا پہننے سے پاؤں ميں کئي طرح کي پريشانياں پيدا ہوجاتي ھيں، تنگجوتے پاؤں کي جلد کو سخت بناتے ھيں ايڑھيوں اور نيز انگليوں پر گانٹھيں بناتے ھيں۔ لگاتا زيادہ دير تک کھڑے رہنے سے پاؤں ميں سوجن آجاتي ہے، ليکن لگاتار چلنے سے پاؤں کو کوئي نقصان نہيں ھوتا۔ موزے جراب صيح ماپ کے پہنيں، تنگ موزے پہننے سے پنجے اور پٹھے کس جاتے ھيں، جس سے خون کے دورے ميں رکاوٹ پيدا ہوتي ہے اور پاؤں کي خوبصوتي خراب ہو جاتي ہے۔ ايک ہي موزے کو کئي دنوں پہننے سے پاؤں ميں انفيکشن ہو جاتي ھے، پاؤں سے بدبو بھي آنے لگتي ہے، اس لئے روزانہ صاف دھلے ہوئے موزے پہنيں۔ کھڑے ہونے پر دونوں پاؤں پر يکساں زور دے کر کھڑے ہونے سے پاؤں کے پٹھوں پر زور پڑتا ہے، جس سے پاؤں کي خوبصورتي بگڑ جاتي ہے۔ پاؤں ميں ھميشہ نمي رہنے سے فنگل انفيکشن ہوجاتا ہے جس سے پاؤں کي انگلياں کو درميان کي جلد سفيد پڑ جاتي ہے، اس ميں خارش اور درد ہونے لگتا ہے، غسل کے بعد انگليوں کے درمياني حصے کو اچھي طرح صاف کريں، جس سے وہاں نمي نہ رہ جائے۔ باہر سے لوٹنے کے بعد پاؤں کو پاني سے اچھي طرح دہوليں، جس سے پاؤں پر جمي، دہول، مٹي اور پسينہ اچھي طرح صاف ہو جائے۔ پيڈي کيور پيڈي کيور (Pedicure) پاؤں کو صاف کرنے کا طريقہ ہے، اسے ہفتے ميں ايک کيا جائے تو پاؤں صاف ، خوبصورت اور ملائم بنے رہتے ھيں سامان ايک بڑا ٹب، پاؤں کے موزے کے حصے تک ٹب ميں نيم گرم پاني، ايک عدد ليوں، نيل ريمور، نيل فائل، کيوٹيکل، فٹ سکربرجھانواں روئي ، اورنج سٹک اور توليہ۔ طريقہ۔ پيڈي کيور کرنے سے پہلے پاؤں پر لگي نيل پالش کو نيل ريور سے صاف کرديں، اس کے بعد نيل فائل سے ناخنوں کوگھسا کر شکل ديں، نيم گرم پاني ميں ليموں کو نچوڑ ديں، اس پاني ميں اپنے دونوں پاؤں ڈبوديں اورنج اسٹک سے رگڑ کر ناخنوں ميں پھنسي ھوئي ميل اور مردہ خلئيوں کو ہلکے ہاتھوں سے پيچہے کي طرف دھکيليں فٹ سکرب يا جھانويں سے ايڑيوں کو رگڑ کر ان پر جمے مردہ خلئيوں کو اچھي طرح نکال ديں۔ آخر ميں ليموں کے چھلکے کو پاؤں کي جلد اور ناخنوں پر رگڑيں، اس سے جلد اور ناخن صاف اور چمکدار ہوجائيں گے، پاؤں کو پاني سے باہر نکال کرتولئيے سے اچھي طرح خشک کرليں، انگليوں کے درمياں حصوں کو بھي اچھي طرح خشک کريں۔ پاؤں کي گانٹھيں دور کرنے کے لئے نسخے۔ چار ليٹر نيم گرم پاني ميں چار چمچع نمک ملائيں، اس پاني سے دس منٹ تک پاؤں کو ڈبو کر رکھيں، اس سے پاؤں کي جلد ملائم ہوجائےگي، اب سکرب (Scrubber) سے گانٹھ کي جلد ھلکا ھلک کھرچيں ايک بار ميں گانٹھ کو پوري طرح سے کھرچ کر نہ نکاليں، لگاتار کئي دنوں تک گانٹھ کو نکاليں، گانٹھ والي جگہ پر مکھن يا ملائي لگائيں پاؤں ميں گانٹھيں نہ ہو اس کے لئے صيح ناپ کا جوتا پہنيں۔ ايڑي کے اوپروالے حصے پاس ميل کي موٹي پرت جمنے يا گانٹھ پڑنے پر اس جگہ پر پچاس گرام گڑ ميں ايک چمچع ہلدي ملاکر، گاڑھا پيسٹ بنا کرلگائيں، اسے آدھے گھنٹے تک لگےرہنے ديں،اور پھر ٹھنڈے پاني سے دھوليں، گڑ اور ہلدي وہاں کے مردہ خلئيوں کو ھٹا کر جلد کو ملائم بنا ديتے ھيں۔ Labels: خواتین سے متعلقہ خواتین کےخوبصورت بال بالوں میں اگر مہندی اور تیل ڈالا جائے اور ایک گھنٹے بعد شیمپو کیا جائے تو بال بہت چمکدار اور صحت مند نظر آئیں گے۔اس کو سب سے اچھا کنڈیشنر کہا گیا ہے تیل،لیموں اور انڈہ (آئلی بالوں کے لیے انڈہ بہتر رہتا ہے) تیل۔لیموں اور دہی (خشک بالوں کے لئے) یہ سب بالون کی خوبصورتی۔چمک۔ کو بڑھاتے ہیں لمبے اور گھنے بالوں کے لیے مہندی کے پتے،بیری کے پتے(تازہ)، نیم کے پتے(تازہ) تینون کا ہم وزن لیں کر پیس لین چاہین تو تیل بھی ڈال سکتے ہین تھوڑا سا اور لیپ لگا لیں۔ 5-4 ماہ کر کے دیکھیں نتیجہ زبردست ہوگا۔ اگر کسی کو یہ سارا بکھیڑا نہیں پالنا وہ ایک اور آسان سی چیز کر لے نیم کا تیل(اس کی بو برداشت کرنا تھوڑا مشکل ہے) لیکن اس کے نتائج بہت اچھے ہیں کالے بال،چمکدار،گھنے اور لمبے Labels: خواتین سے متعلقہ مرد وخواتین چہرے کے داغ دھبوں کے لئیے مالٹے کے چھلکے تھوڑے سے دودھ میں بھگو دیں چند گھنٹے بعد چھلکوں کو اسی دودھ میں پیس کر باریک کر لیں اب اسے ابٹن کی طرح استعمال کریں،، داغ، دھبے صاف ہو جائیںگے اور جلد بھی نکھر جائے گی آگ کی جلن دور کرنے کے لیے جلی ہوئی متاثر جگہ پر گاجر ،آلو یا کچا دودھ لگنے سے بھاپ کی جلن دور ہو جاتی ہے ۔ جلے ہوئے حصہ پر تیل یا گلیسرین لگایا جائے تو پھر آبلے نہیں پڑیںگے ۔ خوبصورت پاؤں کے لئیے پاؤں کو خوبصورت بنانے کے لیے ایک تو جو ضروری بات ہے وہ یہ کہ آپ جب نہا کر نکلیں تو کوئی کریم یا لوشن, سے مساج کریں اگر ہو سکے تو گلیسرین کو ہتھیلی پر لگا کر اس میں چند قطرے پانی ملا کر کر لگا لیںاگر پھر بھی ایڑیاںپھٹیں تو کسی ٹب میں گرم پانی لیں تھوڑا سا اس میں کوئی بھی شیمپو اور تھوڑی مقدار میں نمک ڈال کر پاؤں اس میں رکھیں ،، تقریباً پندرہ منٹ بعد صاف کر کے کپڑے سے تھڑا رگڑیں اور کریم لگا لیں اور ہلکا سا مساج کریں اور پھر دھو لیں۔۔ سیاہ دانے اورداغ دھبے دورکرنے کے لئے ۔انگورکے رس کوبھی چہرے پرماسک کے طوراستعمال کیا جاتا ہے سیاہ دانے اورداغ دھبے دورکرنے کے لئے رنگت میںنکھارلانے کے لئے ابٹن کا استعمال بھی مفیدہے۔ابٹن بیسن،نارنگی کے پسے ہوئے چھلکے اوربادام کا پاﺅڈرملاکرگھرمیں بھی تیارکےاجاسکتا ہے جوخشک جلد کے لئے مفید ہے۔یادرکھئے چہرے کی جلد بہت حساس ہوتی ہے اس کی مناسب دیکھ بھا ل بہت ضروری ہے رنگ اگرسانولابھی مگرجلد داغ دھبوںسے پاک ہوتوآپ خاصی پرکشش نظرآئیںگی۔ ۔کچھ خواتین کے چہرے پرباریک باریک دانے نکلتے ہیں جن میں سفیدموادہوتا ہے۔چہرے پرباریک دانے اکثرمعدے کی تیزابیت کی وجہ سے نکلتے ہیں ایسی خواتین کوچاہئے کہ وہ اپنی خوراک پربھرپورتوجہ دیں۔صبح نیم گرم پانی میں لیموں نچوڑکرپینے سے بہت فائدہ ہوگا۔اگرہم قدرتی اشیاءمثلاً پھلوںکے رس کوچہرے پرلگائیںتوجلد بہت فریش محسوس ہوگی،جیسے کینو،کیلا،چیکو،خربوزہ وغیرہ۔اسی موسم میں اکثرخواتین اورٹین ایجزکوچہرے پرکیل مہاسے اوردانے نکلنے کی شکایت رہتی ہے۔ایسی جلدکواچھی خوراک کے ساتھ ساتھ کلینزنگ اورفیشیل کی ضرورت بھی ہوتی ہے۔کیل مہاسوںکے لئے ماسک بھی فائدے مندہوتاہے۔میدہ ،لیموں،کھرے کا رس،ٹماٹراورنڈے کی سفیدی کوملاکرایک مرکب بنالیں اوراسے چہرے پرلگائیں پھرپندرہ بیس منٹ بعدمنہ دھولیں اس کے علاوہ نیم کے پانی کے پتوں میں ابال کراس کوچھان لیںلیکن نیم کے پانی کوجلدپرہرگز نہ رگڑیں کیو نکہ اس سے کھجلی پیداہوتی ہے۔بالائی میں لیموں کا عرق کے چند قطرے ملاکرچہرے پرلگانے سے جلد میں نرمی اورتروتازگی پیداہوتی ہے۔کچھ خواتین کے چہرے پردھوپ کی وجہ سے دانے نکلتے ہیں اس کی دووجوہات ہیں یاتوانہیں دھوپ سے الرجی ہوتی ہے یا پھرپسینہ زیادہ آتا ہے ایسی خواتین کودن میں کم از کم تین بارچہرہ دھونا چاہئے۔چہرے کے مسام بندکرنے کے لئے کھیرے کا رس بہت فائدہ مند ہے۔ Labels: خواتین سے متعلقہ خوا تین کی خوبصور تی اور دل کشی کےلیے قدرتی طریقے سے چہرے کی حفاظت خوا تین کو اپنی خوبصور تی اور دل کشی کا احسا س زمانہ قدیم سے ہے ۔ وہ اپنی اچھی صحت کی طر ح چہرے کو حسین بنانے کے لیے گھریلو نسخے استعمال کر تی تھیں ۔ مو جو دہ دور کی پڑھی لکھی خوا تین ان نسخو ں کو آزمانے کی بجائے بیو ٹی پا رلروں کا رخ کر تی ہیں ۔ ان کے خیا ل میں وقت بچانے اور زیادہ خوبصورت نظر آنے کا یہ بہترین حل ہے ۔ کبھی کبھار بیوٹی پا ر لر سے تیا ری یا کسی کریم کا استعمال شاید آپ کی جلد کو نقصان نہ پہنچائے مگر مسلسل مصنو عی چیزوں کے استعمال سے چہرے کی جلد خرا ب ہو جا تی ہے اور اس پر داغ دھبے نما یا ں نظر آنے لگتے ہیں ۔ فر ق صر ف اتنا ہے کہ پرانے وقتوں کی خواتین گھریلو نسخے آزما کر ہمیشہ کے لیے اپنی جلد کو خوبصورت بنا تی تھیں ۔ ان کے چہرے کی چمک اور قدرتی سر خی مائل رنگت دیکھنے کے قابل ہو تی تھی۔ اپنے چہرے کی خوبصور تی کے لیے وہ مصنو عی چیزو ں کا سہا را بھی لیتی تھیں ۔ ا سکی وجہ یہ ہو تی تھی کہ ان کی کا سمیٹک باورچی خانے سے مہیا ہو جا تی تھیں اور بغیر خر چ کیے وہ اپنی جلد کی قدرتی طریقو ں سے حفا ظت بھی کرلیتی تھیں۔ آج کل مختلف اشتہارات کے ذریعے خواتین کو گو را رنگ کرنے والی کریموں کی طر ف ما ئل کیا جا رہا رہے ۔ یہ کریمیں بیوٹی پارلرو ں میں استعمال کی جا تی ہیں ۔ ان کے استعمال سے رنگ تو صاف ہو جا تا ہے لیکن تھوڑے عرصے بعد جلد خرا ب ہو نے لگتی ہے ۔ اس طر ح چہرے کو مصنو عی طریقے سے سر خی مائل کرنے کے لیے بلشر (Blusher )کا رواج بھی ہے ۔ خوا تین اس کے صحیح استعمال سے مطلوبہ نتا ئج حاصل کر لیتی ہیں لیکن یہ سلیقہ سب میں نہیں ہو تا کہ بلشر کی کونسی قسم استعمال کی جائے ۔ شیڈ سلیکشن کا بھی مسئلہ ہوتا ہے تا کہ مصنو عی پن کا اظہا رنہ ہو ۔ میک اپ سے ہم وقتی طو ر پر اپنے چہرے کو اپنی پسند اور کپڑوں کے کلر کے حسا ب سے خوبصورت بنا لیتے ہیں مگر کتنی خوا تین ہیںجو رات کی تقریبات سے واپسی پر اپنے چہرے کا میک اپ صاف کر تی ہیں ۔ اس میں شک نہیں کہ جدید کاسمیٹکس سے حوصلہ افزاءنتائج سامنے آرہے ہیں مگر چہرے کو میک اپ سے دل کش بنانے سے بہتر ہے کہ قدرتی طریقے سے اپنے وسائل میں رہتے ہوئے چہرے کی خوبصورتی کو دائمی طور پر صحت مند بنا یا جائے ۔ بہت کم خوا تین کو علم ہو گا کہ بیوٹی پا رلر چلا نے والی بعض خوا تین دوسروں کو تو مصنوعی طریقو ں سے خوبصورتی اور رعنائی بخشتی ہیں مگر اپنی جلد کو قدرتی طریقو ں سے دلکش بنا تی ہیں ۔ اس کا اندا زہ مجھے اداکا رہ ما ڈل زارا اکبر سے مل کر ہوا ۔ ایک مقامی اخبا ر کے لیے جب میں ان کا انٹر ویو کرنے لگی تو مجھے احساس تھا کہ وہ ما ہر بیوٹیشن بھی ہے اور دوبئی میں بہت بڑا بیوٹی پا رلر چلا رہی ہیں ۔ ایک سوال کے جوا ب میں انہو ں نے بتا یا کہ اپنی سما رٹنس کے لیے میں اپنی خوراک کا خیا ل رکھتی ہوں۔ باقاعدہ ورزش کر تی ہوں ، خو ب پانی پیتی ہو ں ، سلا د اور سبزیو ں کا زیادہ استعما ل کرتی ہو ں ۔ چونکہ مجھے زیا دہ وقت گھر سے با ہر گزارنا پڑتا ہے ۔ اس لیے دھو پ سے بچا ﺅکے لیے چھتری استعمال کر تی ہوں اور سب سے بڑ ھ کر یہ کہ میں امپورٹڈ کاسمیٹکس استعمال نہیں کر تی ہو ں ۔ جیسا کہ عام خواتین کو امپورٹڈ کریمیں خریدنے اور استعمال کرنے کا کریز ہو تاہے کہ وہ ہر چیز باہر کی خریدیں ۔ با ہر کی چیز یں باہر کے موسم کے حساب سے بنتی ہیں جو یہا ں کے مو سم میں درست نہیں رہتیں جبکہ اس با ت کی طر ف کسی کا دھیا ن ہی نہیں جا تا اور لو گ مہنگی سے مہنگی امپورٹڈ چیزیں خرید کر خو ش ہو تے ہیں کہ وہ میڈ ان فلا ں استعمال کرتے ہیں حا لا نکہ یہ فخر کی بات نہیں بلکہ وہ دھو کے میں رہ کر اپنا ہی نقصان کر تے ہیں ۔ چہرے کی خوبصوتی کے لیے پھل اور سبزیاں کھائیں آئیے آج آپ کو بھی کا سمیٹک کی دکا ن کی بجائے باورچی خانے میں لے چلیں ۔کھا نے کی چیزو ں میں دودھ ، پھل اور سبزیا ں جتنی صحت کے لیے مفید ہیں اتنی ہی جلد کے لیے بھی فا ئدہ مند ہیں ۔ چہرے کی خوبصور تی اور رعنائی کے لیے سیب، تر بو ز ، خر بو زہ ، کھیرا ، کیلا سبھی پھل مفید ہیں ۔ اسی طر ح ہم مختلف موسمی سبزیو ں سے اپنے چہرے کی جلد کو تندرست ، گورا اور خوبصورت بنا سکتے ہیں ۔ مو سم گرما میں گر م خشک ہوائیں چہرے کی تر و تازگی کو ختم کر دیتی ہیں ۔ خصو صاً ملازمت پیشہ خواتین یا وہ خواتین جن کا زیاد ہ عرصہ گھر سے باہر گزرتا ہے ۔ چہرے کو دھوئیں اور گرمی کی شعاعوں سے بچائیں دھو پ کی تیز شعاعیں جب ان کے چہرے پر پڑتی ہیں تو اس سے نہ صرف یہ کہ ان کے چہرے کی رنگت پر اثر پڑتا ہے بلکہ خشک جلد پر بعض اوقات باریک با ریک جھریا ں بھی نمو دار ہونے لگتی ہیں۔ پھر جلد کی چمک دمک کو بر قرار کھنے کے لیے وہ مختلف کریمیں اور لو شن استعمال کر تی ہیں ۔ جو بعض اوقات انہیں موا فق نہیں آتیں اور چہرہ مزید خرا ب ہو جا تا ہے۔ گرمیو ں کے مو سم میں ائیر کنڈیشنگ ، فضائی آلو دگی ، دھواں اور جدید طرز کا دبا ﺅ بھی جلد کو تبا ہی کے دہا نے تک پہنچانے کے لیے کافی ہے ۔ اس کے لیے آپ کو چہرے پر ما سک لگانا پڑے گا ۔ خصو صاً اگر آپ را تو ں کو دیر تک جا گتی ہیں یا ذہنی دبا ﺅ کا شکا ر رہتی ہیں ۔ سو ز ش والی اور چٹخنے والی جلد کے لیے بہترین ماسک کھیرا ، سبز انجیر اور گھیکوار کا گو دہ ( ایلو ویرا ) ہے ۔ یہ آپ کے سو چنے او ر سمجھنے کی طا قت کو بھی توانا کر تے ہیں ۔ روکھی جلد کے لیے شہد ، میدہ ، عرق گلا ب اور لیمو ں کو ہم وزن ملا کرپیسٹ بنا کر چہرے پر مل لیں اور سوکھ جانے پر اسے کھرچ کر صاف کر لیں۔ ایک عمدہ فیس ما سک ملتانی مٹی ، عرق گلا ب سے مل کر بنتا ہے ۔ یہ چہرے کے گر د و غبار کو صاف کر دیتا ہے اور چکنی جلد کے لیے خاص طور پر فائدہ مند ہو تا ہے۔ مو جو دہ دور میں جہاں بہت سی چیز وں میں تبدیلیا ں آئی ہیں وہا ں ہماری طر ز زندگی اور غذائی عا دا ت میں تبدیلیاں آئی ہیں ۔ اب ہم غذا کو زیا دہ بھو ن کر اس کی غذائیت ختم کر کے اپنے دستر خوان کو ذائقہ دار تو بنا تے ہیں مگر غذا کا اصل کا م ہمارے جسم کی نشو و نما اور دیکھ بھال کے ساتھ بیما ریو ں کے خلا ف قوت مدا فعت دینا ہے اور یہی کام ہم غذا سے نہیں لیتے ۔ ہمار ے جسم کا ایک ایک ذرہ اس خوراک سے بنتا ہے جو ہم نے کسی بھی وقت استعمال کی تھی ۔ خوراک ہی ہمارے جسم میں طاقت پیدا کر تی ہے ۔ یہ نئے رگ و ریشے بنا تی ہے، پرانے رنگ و ریشے کی مر مت کر تی ہے ۔ اس لیے ہمیں غذا کے معاملے میں خاص محتا ط رویہ اختیا ر کرنے کی ضرورت ہے کہ کس قسم کی خوراک ہمارے لیے فا ئدے یا نقصان کا باعث بن سکتی ہے ۔ بعض خوا تین رنگت کو گو را کرنے کے لیے مختلف کریمیں استعمال کرتیں ہیں تو ان کے لیے عرض ہے کہ سانولی رنگت کو گورا نہیں کیا جا سکتا۔ حالانکہ سانولی رنگت میں بہت کشش ہو تی ہے جس سے گوری لڑکیاں محروم ہوتی ہیں تو رنگت کو گورا کرنے کے لیے جتن کرنا بیکار ہے ہا ں البتہ سانولی لڑکیا ں چہرے کو نکھا رنے کے لیے آزمو دہ نسخو ں کو استعمال کرکے مطلوبہ نتائج حاصل کر سکتی ہیں ۔ سانولی رنگت کے لیے آز مودہ نسخہ چنے کی دال اور ہلدی کا مرکب صدیو ں سے ابٹن کے طور پر استعمال ہو تا آیا ہے ۔ را ت کو چنے کی دال دھو کر بھگو دیں۔ صبح ہلدی کی گا نٹھ کے ساتھ پیس لیں ۔ جب عمدہ کریم بن جا ئے تو چینی کے پیالے میں ڈال کر لیمو ں کا رس ایک چمچ اس میں شامل کر دیں اب اس مر کب کو جسم اور چہرے پر ملیں ۔ بدن کی حدت سے مر کب خشک ہو جائے گا ۔ تو کسی اچھے صابن سے غسل کرلیں ۔ اس سے سانولی رنگت کا نکھر جانا لا زمی ہے ۔ ٭ میٹھے با دام پیس کر دودھ یا ملائی کے ساتھ پیسٹ بنا کر چہرے پر لگائیں ۔ پندرہ بیس منٹ کے بعد جب یہ خشک ہو جائے تو اس کو مل کر اتا ر لیں اور چہر ہ دھو لیں ۔ رنگت نکھر آئے گی ۔ جلد نرم و ملا ئم ہوجائے گی ۔ ٭پالک یا کوئی بھی سبزی کو ابا لنے کے بعد اس کے پانی کو محفوظ کر لیں پھر اس کو ٹھنڈا کر کے چہرے پر ملیں ٭ قد ر تی دہی چہرے پر ملیں ۔ دس منٹ بعد چہرہ پانی سے دھولیں ۔ ٭ کھا نے کی میز پر بچے ہوئے پھلو ں کو مکس کر کے جوس نکال کر چہرہ پر لگالیں اور پھر دس منٹ بعد چہرے دھولیں٭مکئی اور جو کا آٹا ہم وزن لے کر اس میں آدھے لیمو ں کا رس ملا کر لئی سی بنا لیں ۔اس لئی کو گر دن ، چہرے اور ہاتھوں پر ملیں ۔ آدھے گھنٹے بعد نیم گرم پانی سے دھو لیں ۔ یہ عمل ہفتہ میں دو مر تبہ کریں ٭دھوپ میں نکلنے سے رنگت سانولی ہو جائے یا دھبے پڑ جائیں تو انگو ر کا رس چہرے پرملیں ۔ جلد پر رس خشک ہو جائے تو چہرہ دھو لیں۔ سبزیو ں اور پھلو ں کے ساتھ دودھ کا ذکر بھی ضروری ہے ۔ دودھ تیزابیت کو دور کر تا ہے ۔ گرمیو ں میں سنو لائے ہوئے چہرے کے لیے دودھ خاص طور پر مفید ہے ۔ (1) چو تھا ئی گلا س دودھ لیں اور اس میں ایک چٹکی کھانے کا سو ڈا ملا لیں ۔ ایک روئی کے ٹکڑے کو اس محلول میںبھگو کرچہرے کو تھپتھپائیں چہرے کی سنو لاہٹ اور تپش دور ہو جائے گی (2) آدھے گلا س دودھ میں ایک لیمو ں کا عرق ملا لیں۔ رات کو سونے سے پہلے اس محلو ل سے چہرہ دھو ئیں ۔ جلد ترو تا زہ اور رنگت صاف ہو جائے گی ۔ (3) خشک جلد کے لیے دودھ اور شہد کا محلول بناکر اس میں پسے ہوئے با دام شامل کرکے لیپ تیا ر کریں ۔یہ لیپ چہرے پر آدھا گھنٹہ لگا رہنے دیں ۔ اس لیپ سے جلد چکنی اور نرم و ملا ئم ہو جاتی ہے ۔ (4) دودھ میں خمیر ملا لیں۔ ا س کا لیپ روغنی جلد کے لیے فا ئدہ مند ہے۔ خواتین بے حد محنت اور وقت صرف کر کے خود کو سنوارتی ہیں ان کی تمام تر محنت کا مقصد خوبصورت اور پرکشش نظر آنا ہوتا ہے یہ ایک حقیقیت ہے کہ قدرت نے صنف نازک کو حسن عطا کیا تو ساتھ ہی انکی حفاظت اور تزئین و آرائش کا شعور بھی عطا کیا یہ شعور وقت ،حالات اور زمانے کی تیز رفتار ترقی کے اعتبار سے تبدیل ہوتا رہتا ہے جو فیشن کہلاتا ہے اور پھر موسم بھی اثر انداز ہوتے ہیں یوں تو سبھی موسم اچھے ہوتے ہیں لیکن گرمیوں کے موسم حبس اور تیز گرمی ہونے سے جلد پر بھی اثرات مرتب ہوتے ہین اور میک اپ کے اسٹائل اور لوازمات بھی تبدیل ہوتے رہتے ہیں کبھی ہلکے شیدز اور کبھی گہرے ،خواتین کو ہمیشہ اپنے چہرے کی ساخت اور رنگت کی مناسبت سے ہی میک اپ کرنا چاہیئے موسم گرما میں جلد کے اپنے مسائل ہیں خاص طور پر جلد اگر چکنی ہو تو تیل پونچھ کر تنگ آجاتے ہین سورج کی ھدت جلد کو نہ صرف جھلسا دیتی ہے بلکہ رنگت بھی سیاہ ہو جاتی ہے خواتین کی اکثریت آدھی چپل یا سینڈل کے نشان بن جاتے ہیں جو بہت برے معلوم ہوتے ہیں آپ نے سنا ہو گا کہ مور ایک بہت خوبصورت جانور ہے اس کے پائوں بدصورت ہیں جن کو دیکھ کر وہ روتا ہے ایسے ہی کواتین اپنے چہرے کو تو سنوار لیں تو پائوں کی حفاظت نہ کریں تو بالکل ایسے ہی معاملہ ہو گا جیسے مور کا گرمیوں کے موسم میں چہرے پر سے شادابی ختم ہوجاتی ہے جو کافی بدنما معلوم ہوتی ہے اسے نکھارنے اور تر و تازہ کرنے کےلئے پانی کا استعمال زیادہ سے زیادہ کریں ٹھنڈی تاثیر والی چیزیں کھائیں ،گرمی کے موسم میں درجہ*ھرارت زیادہ ہونے کی وجہ سے پسینہ زیادہ آتا ہے تا کہ جسم کا اندرونی درجہ حرارتنارمل رہ سکے اسکی وجہ سے جلد کو بہت زیادہ کام کرنا پڑتا ہے اس کے مسام کھل جاتے ہین ان میں میل کچیل جمع ہو کر بد نما دانے بناتے ہیں اسئ سے بچنے کےلئے کم از کم تین طار مرتبہ چہرہ دھوئیں گھر سے باہر نکلیں تو کوشش کریں کہ چھتری کا استعمال کریں اگر حجاب یا اسکارف پہنین تو ہلکے رنگ کا یا سفید استعمال کریں کیونکہ سیاہ رنگ گرمی جذب کرتا ہے گلاسز اور سن بلاک لگانا نہ بھولیں ایک بار لگایا ہوا سن بلاک پورے دن کےلئے کافی نہیں ہوتا بلکہ بار بار فریش کرنا پڑتا ہے آپ کو معلوم ہونا چاہیئے کہ آپ کی جلد کیسی ہے چکنی ،خشک ،نارمل،یا ملی جلی ہر جلد کے اپنے مسائل ہوتے ہیں جو بھی پروڈکٹ خریدیں وہ جلد کی مناسبت سے خریدیں اور خریدت وقت اس پر پروڈکٹ بننے کی راتیخ اور مدت ختم ہونے کی تاریخ ضرور دیکھیں عام طور پر میک اپ کی اشیاء ایک سال تک استعمال رہ سکتی ہیں چکنی جلد: اسکی نشانی یہ ہے کہ ماتھا ،ناک،ٹھوڑی چکنی باقی چہرہ خشک ہوتا ہے چکنی جلد کی حامل خواتین کو عموما ،دانے کیل مہاسے،کی شکایت رہتی ہے گرمیوں میں تو ان میں اضافہ ہوجاتا ہے ان کےلئے ملتانی مٹی کا ماسک بہتریں ہے اسکے علاوہ نیم کے پتوں کو ابال کر پانی ٹھنڈا کرکے منہ دھوئیں تو مہاسوں میں کمی آ سکتی ہے خشک جلد: خشک جلد والی*کواتین کی جلد گرمیوں میں نارمل رہتی ہے سردیوں میں اکڑ جاتی ہے داغ دھبے شھائیاں اور جھرئیاں ہونے لگتی ہیں ان*کواتین کےلئے شہد ،زیتون کا تیل،عرق گلاب ملا کر لگائیں تو جلد کی خوبصورتی برقرار رہتی ہے خشک جلد کےلئے جوکلینرز فیس واش استعمال کریں نارمل جلد: یہ نہ زیادہ خشک نہ چکنی اس قسم کی جلد کےلئے زیادہ محنت نہیں کرنی پڑتی ذرا توجہ اور احتیاط سے بھی اپنی خوبصورتی برقرار رکھ سکتی ہیں گرمیوں میں جب دھوپ میں سے آئیں*تو عرق گلاب کا چھڑکائو چہرے پر کر لیں اسپرے والے عرق گلاب بازار میں دستیاب ہیں اس کلے علاوہ کلیزنگ کریم استعمال کر سکتی ہیں اس کو گھر پر بنانے کے لئے ایک کھانے کا چمچ سوکھا دودھ اور چند قطرے عرق گلاب لے کر مکس کر لیں اور چہرے کے ساتھ ساتھ گردن پر بھی لگائیں کیونکہ کچھ خواتین گردن کی طرف توجہ نہیں دیتی جس کی وجہ سے گردن کالی اور بری لگتی ہے چہرے سے ہم رنگ کرنے کےلئے یہ نسخہ بہت کارآمد ہے ان سب باتوں کے علاوہ اگر چاہتی ہیں کہ آپ کی جلد تر وتازہ رہے تو آپ متوازن غذا کا استعمال کریں اور سمندری جھاگ تھوڑے سے لیمن جوس میں ملا کر لگائیں یا پھر بنفشہ کی پتیاں روغن بادام میں پیس کر لگائیں ہلکے ہاتھوں سے مساج کریں پانی* خوب پئیں موسم کے پھل کھائیں نیند پوری کریں کام کے ساتھ ساتھ اپنا خیال بھی رکھیں اپنے*آپ کو وقت دیں تو گرمیوں کے موسم میں بھی تر وتازہ اور فریش نظر آسکتی ہیں ضروری نہیں کہ ہاتھوں کی جاذب نظر بنانے کیلئے لمبے ناخن رکھے جائیں نفاست سے فائل کئے ہوئے صاف ستھرے ناخن آپ کے ہاتھوں کو بہت سنوارا ہوا انداز عطا کرتے ہیں۔ ناخن آپ کی شخصیت کا اظہار ہوتے ہیں ٹوٹے ہوئے یادانتوں سے کترے ہوئے ناخن یا اکھڑی ہوئی نیل پالش آپ کی غفلت اور بے پرواہی کی آئینہ دار ہوتی ہے تو کیوں نہ آپ ہفتے میں ایک بار کچھ وقت نکال کر اپنے ہاتھوں کو شرمندگی کی بجائے اپنے لئے فخر کا باعث بنائیں۔ ہمارے ناخن سے شروع ہوتے ہیں یہ حصہ میٹرکس کہلاتا ہے۔ یہاں پر نئے خلیے بنتے ہیں اور مردہ خلیے آگے دھکیل دئیےجاتے ہیں۔ یہ خلیے ہمارے ناخنوں کی ہموار اور سخت سطح بنتے ہیں یہ سطح کیوٹیکل کہلاتی ہے کیوٹیکل میٹریس کی حفاظت کرتی ہے اور ناخن کو جلد سے چپکائے رکھتی ہے تاکہ بیکٹریا وغیرہ اندر داخل نہ ہو سکیں۔ ناخنوں کو توانائی دوران خون ہی کے ذریعے پہنچتی ہے اس لیے غذا بھی ناخنوں کی صحت کیلئے بہت ضروری ہے۔ ناخنوں کی صحت مند رکھنے کیلئے وٹا من بی ۔ ٹو اور فولاد بہت ضروری ہے۔ یہ غذائی اجزاءہرے پتے والی سبزیوں مثلاً پالک اور گوشت وغیرہ میں پائے جانے ہیں۔ کیلشیم کی کمی سے ناخنوں میں سفید دھبے پڑ جاتے ہیں۔ اس کیلئے اپنی غذا میں دودھ اور انڈے شامل رکھیں ناخن ایک ہفتے میں تقریباً ایک ملی میٹر کی رفتار سے بڑھتے ہیں مگر یہ تناسب مختلف بھی ہو سکتا ہے۔ بچوں، حاملہ خواتین اور گرم موسم میں ناخن زیادہ تیزی سے بڑھنے میں سردی کے موسم میں یا غذائی کمی سے ان کے بڑھنے کی رفتار سست ہو جاتی ہے عموماً جس ہاتھ سے زیادہ کام لیا جائے اس کے ناخن زیادہ تیزی سے بڑھتے ہیں اس لیے ہاتھوں اور انگلیوں کی باقاعدہ ورزش بہت ضروری ہے۔ ابتدائی نیل کٹر سے ناخنوں کی صحت اچھی ہوتی ہے۔ اور ان کی بڑھنے کی رفتار میں اضافہ ہوتا ہے۔ مینی کیور کئے ہوئے ناخن نہ صرف دلکش لگتے ہیں بلکہ زیادہ مضبوط اورزیادہ لمبے بھی ہوتے ہیں۔ یہ ضروری نہیں کہ آپ ہر ہفتے مینی کیور کریں۔ جب آپ نیل کنڈیشنگ کے طریقوں میں مہارت حاصل کر لیں تو ہر ہفتے 10 منٹ کا نیل شیپنگ روٹین کافی ہوتا ہے مگر آپ ہینڈ کریم کا استعمال اور کیوٹیکل صاف کرنا اپنے روزانہ کے معمولات میں شامل کر لیں۔ باقاعدگی سے حفاظت کے نتائج سے آپ خود حیران ہو جائینگے کیونکہ اس سے بدنما اور کترے ہوئے ناخنوں میں بھی واضح فرق نظر آتا ہے اور پہلے سے بہتر نظر آنے لگتے ہیں۔ تھوڑی سی کیوٹیکل کنڈیشنگ کریم ناخنوں کے بیس پر لگا کر آہستہ آہستہ مساج کرنے سے جلد موسچرائز ہو جاتی ہے کیوٹیکل نرم رہتی ہے اور چٹخنے کا خطرہ بھی کم ہو جاتا ہے اس کے علاوہ کمزور اور سوکھے ہوئے ناخنوں کو بھی افاقہ ہوتا ہے مساج سے ناخنوں کے بڑھنے کی رفتار ٹھیک رہتی ہے اور ان میں قدرتی گلابی پن بھی آجاتا ہے۔ اگر آپ کے پاس نیل کنڈیشنر نہیں تو مساج کا کام آپ ہینڈ کریم یا باڈی موسچرزر سے بھی لے سکتی ہیں۔ مسائل کا حل ہینگ نیل ناخنوں کے اطراف کے کیوٹیکل میں پڑے ہوئے تکلیف دہ کریک کو کہتے ہیں۔ عموماً یہ آپ کی عدم توجہ اور ناخن غلط کاٹنے کی وجہ سے ہوتے ہیں جیسے جیسے ناخن بڑھتا ہے آس پاس کی جلد اس کے ساتھ ساتھ کھینچتی ہے اور پھر پھٹ جاتی ہے اگر آپ بھی اس تکلیف کا شکار ہیں تو فوراً کیوٹیکل کاٹ دیں اور کیوٹیکل کریم کا مساج کریں تاکہ انفیکشن کا خطرہ نہ رہے، سخت کیوٹیکل اگر آپ کو اپنے کیوٹیکل پیچھے دھکیلنے میں دشواری ہو رہی ہو تو کیوٹیکل کریم لگانے سے پہلے کچھ دیر ہاتھ پانی میں بھگو لیں اس سے سخت کیوٹیکل نرم ہو جاتی ہے اور ہنگ نیل سے بھی بچاﺅ رہتا ہے۔ یہ بات ذہن میں رکھیں کہ کیوٹیکل آپ کے ناخنوں کی حفاظت کرتی ہے اس لیے اس کی حفاظت بھی بہت ضروری ہے۔ اپنے ناخنوں کو کچھ دیر صابن والے پانی میں بھگوئیں اس عمل سے نہ صرف ناخن میں جما ہوا میل صاف ہو گا بلکہ کیوٹیکل بھی نرم ہو جائیگی اور اسے پیچھے کرنا آسنا ہو جائیگا۔ اگر آپ کے ناخن زیادہ خشک ہیں یا کیوٹیکل جمی ہوئی ہے تو نیم گرم زیتون یا بادام میں ناخن بھگوئیں۔ اس کے علاوہ سفید سر کے یا لیموں کے رس میں ناخن بھگونے سے بھی ناخن بہتر ہو جاتے ہیں۔ پیوند لگانا آپ ناخنوں کی طرف سے چاہیے کتنی ہی احتیاط کیوں نہ برتیں کبھی نہ کبھی یہ چٹخ ضرور جاتے ہیں مگر پریشان مت ہو کیونکہ ایک ناخن کی وجہ سے آپ کو اپنا پورا مینی کیور خراب کرنے کی ضرورت نہیں بلکہ اس نقص کو آپ مندرجہ ذیل ترکیب کے ذریعے با آسانی چھپا سکتے ہیں۔ سب سے پہلے ناخن کے کریک ٹرانسپر پالش کو ہلکی سی لگا لیں۔ ٹیولیزر کی مدد سے سفید یا گلابی ٹشو انگلیوں کے سروں پر لگائے جائے تو پریشان مت ہوں بس یہ خیال رکھیں کہ کریک مکمل طور پر ڈھک گیا۔ ناخنوں کی قینچی کی مدد سے ٹشو کے کنارے نفاست سے صاف کر لیں اور ٹرانسپرنٹ پالش کو ایک اور تہہ لگا کر جوڑ کر مضبوط کر لیں، تمام ناخنوں پر میچنگ نیل کلر لگا لیں۔ یہ جوڑ آپ کے اگلے مینی کیور تک قائم رہے گا جس میں آپ دوبارہ اسی طریقے پر عمل کرتے ہوئے ناخن جوڑ دیں۔ وقت کے ساتھ ساتھ ناخن بڑھ جائے Labels: خواتین سے متعلقہ ابٹن بنانے کے طریقے آدھا پاﺅں بیسن آدھ پاﺅ، ہلدی، ایک تولہ سنگترے کے خشک چھلکے ایک چھٹانک صندل سفید ایک تولہ۔ سب اشیاءکو باریک پیس کر آٹے میں ملا لیں اور کھلے منہ کی شیشی میں رکھ دیں ہر روز تھوڑا سا ابٹن لے کر پانی یا دودھ میں شامل کر کے لئی سی بنا لیں اور چکنائی کیلئے بالائی شامل کر لیں اور پندرہ منٹ تک خوب ملیں دوران خون کی تیزی سے آپ کا چہرہ تمتما اٹھے گا۔ دو ہفتہ بعد آپ اپنے چہرے میں حیرت انگیز تبدیلی پائیں گے اور کسی کریم کے استعمال کی ضرورت نہیں ہوگی۔ چہرے کی شادابی صبح ناشتے سے پہلے ایک گلاس نیم گرم پانی میں ایک عدد لیموں کا رس پینے سے چہرہ شاداب رہتا ہے اور رنگت نکھرتی ہے اور معدہ درست رہتا ہے۔ نرم ہاتھ موم میں ناریل کا تیل ملا کر رات کو سونے سے پہلے ہاتھوں پر مل لیں۔ صبح نیم گرم پانی سے ہاتھ دھو لیں۔ ایک ہفتہ میں آپ کے ہاتھ نرم ہو جائیں گے۔ ناریل کے تیل کے فوائد ساری دنیا میں مرد اور عورتیں اپنے سر کے بالوں کی نگہداشت کیلئے خصوصی اہتمام کرتے ہیں۔ خواتین تو اس کی متمنی ہوتی ہیں کہ ان کے بال لمبے، چمکدار، صحتمند اور گھنے ہوں۔ ذیل میں چند ترکیبیں دی جا رہی ہیں ان میں سے کوئی بھی استعمال کی جا سکتی ہے۔ اگر آپ کے بال مکمل طور پر خشک، بے رنگ اور بے جان ہوں تو بالوں کی جڑوں میں ہفتے میں ایک مرتبہ اچھی طرح ناریل کا تیل لگائیں اور جوشیمپو استعمال کریں وہ آئلہ کا بنا ہوا ہو۔ بالوں کی خشکی دور کرنے کیلئے نہانے سے پہلے ایک انڈا پھینٹ کر اس میں کچے دودھ کے چند قطرے ملا لیں اور بالوں کی جڑوں میں لگائیں دو تین مرتبہ کے عمل سے خشکی سے نجات مل جائیگی۔ سرسوں کی کھبلی سرسوں کے بالوں کیلئے بہت مفید ہے۔ سرد ھونے سے دو گھنٹے پہلے کھلی کو بھگو دیں اور اس پانی سے بر دھوئیں۔ مساج کرنا بالوں کی قدرتی حسن برقرار رکھنے کیلئے سرکی مالش بے حد ضروری ہے اور اس کے ساتھ ساتھ تیل کا صحیح انتخاب بھی بہت ضروری ہے بالوں کی مالش کیلئے آئلے کا تیل سب سے اچھا ہوتا ہے بالوں کیلئے ناریل کا تیل اور روغن زیتوں بھی بہت مفید ہے کچھی گھانی کا سرسوں کا تیل بھی بہت مفید ہے۔ روغن زیتون کو سردیوں میں استعما ل کریں اگر باقاعدہ روغن زیتون میں مالش کی جائے تو بالوں میں چمک آئے گی قدرتی، رنگ قائم رہے گا۔ پیروں کو نظر انداز نہ کریں ہم میں سے بیشتر لوگ اپنے پیروں کو نظر انداز کرتے ہیں اور ان کی دیکھ بھال سے یکسر بے گانہ رہتے ہیں، حالاں کہ صحت مند پاﺅں نشست و برخاست اور اٹھنے بیٹھنے کے انداز کو بہتر بناتے ہیں۔ پیروں کی بنیادی صحت اور فٹنس کا انحصار ان کی قوت اور لچک پر ہے۔ اس سلسلے میں چند خصوصی ورزشیں حیرت انگیز نتائج دیتی ہیں۔ آکو پنکچر اور آکوپریشر میں پیروں کو پورے جسم کا ہیڈ کوارٹر قرار دیا جاتا ہے اور تقریباً تمام امراض کا علاج پیروں میں موئیاں لگا کر اور مخصوص پریشر کو ایک خاص ترکیب سے دبا کر کیا جاتا ہے جس کے حیرت انگیز نتائج سامنے آئے ہیں۔ پیروں سے متعلق زیادہ تر مسائل ان کے غلط استعمال کے باعث پیدا ہوتے ہیں۔ اگر پیروں کے عضلات مناسب شکل میں نہیں ہیں، تو ان میں درد ہو سکتا ہے جوڑوں کی تکلیف لاحق ہو سکتی ہے اور ہڈیوں کو جوڑنے والی رگوں اور عضلات میں ٹوٹ پھوٹ کا عمل شروع ہو جاتا ہے یہ صورتحال اس وقت سامنے آتی ہے، جب دوڑ لگائی جائے کوئی کھیل کھیلا جائے یا رقص کیا جائے۔ ماہرین صحت نے پیروں کو صحت مند، طاقت ور اور لچک دار بنانے کیلئے کچھ ورزشیں پیش کی ہیں جن پر عمل پیرا ہونے سے پیروں کے بہت سے مسائل حل ہو سکتے ہیں۔ ان ورزشوں کی چند روزہ مشقوں کے بعد پیر اس قابل ہو جاتے ہیں کہ کھیل کود، دوڑ بھاگ اور رقص کے دوران انہیں کسی قسم کی تکلیف نہیں ہوتی۔ ورزش نمبر 1 فرش پر ایک تولیا پھیلائیے۔ اس پر ننگے پاﺅںکھڑے ہو جائیں۔ اب نیچے سے تولیے کو پکڑ کر اسے اوپر اٹھانے کی کوشش کیجئے۔ یہ ورزش پیروں کی مجموعی قوت میں اضافے کا باعث بنے گی۔ ورزش نمبر 2 اپنے پیروں کو سیدھا رکھیے۔ پھر تولیے کو اپنے نیچے سے آگے کی جانب سے سرکانے کی کوش کیجئے۔ تولیے کو پہلے دائیں جانب کھسکائیے پھر بائیں جانب۔ اس ورزش سے پیروں کے اندرونی اور بیرونی عضلات مستحکم ہوں گے اور ٹخنے کی موچ یاد رد سے نجات بھی ملے گی۔ ورزش نمبر 3 اپنے گھٹنوں اور ٹخنوں کو پھیلالیں اور پنجوں سے اوپر اٹھائیں۔ اس کے بعد آہستہ آہستہ اپنی ایڑیوں کو بھی اوپر اٹھائیے یہ ورزش تقریباً 20 ہار کیجئے۔ اس کے نتائج بھی حیرت انگیز اہمیت کے حامل ہیں آزمائش شرط ہے۔ ورزش نمبر 4 اپنے پنجوں کو تھام لیں اور ٹخنوں کو آگے پیچھے حرکت دیں۔ اس دوران ہاتھوں کی انگلیوں سے ایڑی کا مساج کریں، پھر ٹخنوں سے ایڑی کی جانب جائیے اور پیروں کو انگلیوں کی جانب حرکت دیں۔ اس کے بعد واپس ایڑی کی جانب جائیں۔ نرمی کے ساتھ اپنے پنجوں کو اوپر اٹھائیں اور دائیں بائیں آہستگی سے موڑیں۔ پھر اپنی ہتھیلوں سے پیروں کو دبائیں یہ عمل آہستگی سے کریں۔ ہاتھوں کو گول گول گھمائے ہوئے ٹخنوں سے نیچے کی جانب اور پھر نیچے سے ٹخنے کی جانب آئیے۔ یہ ورزش مساج پر مشتمل ہے، اسے کرنے کے بعد بہت بہتر محسوس کریں گے۔ یہ ایک بہترین ورزش ہے اس ورزش کے بعد ٹب میں گرم پانی ڈال کر اس میں تھوڑا سا بیکنگ پاﺅڈر یا نمک ملا لیں۔ پھر اس پانی میں اپنے دونوں پیروں کو کچھ دیر کے ڈبوئے رکھیں۔ اس سے پیروں کی تھکن دور ہوتی ہے۔اور سکون ملتا ہے۔ ورزش نمبر 5 کرکٹ یا ٹینس کی بال پر اپنے تلوے رکھیے اور اس طرح بال کو رول کرتے رہیں۔ یہ بھی ایک بہت ہی عمدہ ورزش ہے جس سے آپ کو فوراً ہی فرحت کا احساس ہو گا۔ ورزش کے دوران تنگ جوتے نہ پہنچیں پنجوں کی جانب سے جوتا پیروں کی سب سے آسان اور بہترین ورزش تیز پیدل چلنا ہے۔ ورزشوں کے دوران کوئی تکلیف محسوس ہو یا ان میں کوئی افاقہ محسوس نہ ہو، تو پھر اپنے معالج سے ضرور رجوع کریں۔ اسی طرح دوڑنے بھاگنے یا ورزش کرتے ہوئے جس لمحے کسی درد یا تکلیف کا احساس ہو تو فوراً رک جائیے اور آرام کیجئے۔ جہاں چوٹ لگنے کا احساس ہو، وہاں برف کی تھیلی یا ٹھنڈے تولیے کو کم از کم دس منٹ تک لپیٹ کر رکھیں ہر تین منٹ بعد برف کی تھیلی یا ٹھنڈے تولیے کو کم از کم دس منٹ تک لپیٹ کر رکھیں۔ ہر تین منٹ بعد برف کی تھیلی یا تولیے کو الٹتے پلٹتے رہیں، تاکہ جسم کا یہ متاثرہ حصہ سن نہ ہو۔ برف کی سکائی کے بعد متاثرہ حصے پر اچھی طرح کوئی پٹی لپیٹ دیں۔ اس بات کا خیال رکھیں کہ پٹی زیادہ سختی سے نہ باندھی جائے۔ Share to Twitter Labels:
03006397500لیکوریا بندش ماھواری اٹھراء چھاتی کا چھوٹا ھونا ان سب کے:علاج کیلیے رابطہ کریں انشاءاللہ مکمل علاج ہوگا